مظلوم قوموں کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت، جسمم کی جانب سے جلاوطن بلوچ، پشتون، گلگت بلتستان، پی او کے اور سرائیکی رہنماؤں سے بات چیت کا فیصلہ.

جسمم چیئرمین شفیع برفت کی جانب سے پارٹی کی میزبانی میں عالمی سیاسی سفارتی محاذ پر اتحاد کے لئے سندھودیش، بلوچستان، پشتونستان ، گلگت بلتستان، پی او کے، سرائیکی جلاوطن رہنماؤں دانشوروں سوشل میڈیا ایکٹوسٹ کو مدعو کرنے کا فیصلہ، وقت آگیا ہے کے سندھودیش اور بلوچستان سمیت خطے کی تاریخی قوموں کی قومی تحریکوں کی سیاسی پارٹیوں اورقیادت کو عالمی محاذ پر سیاسی سفارتی سرگرمیوں اور مشترکہ جدوجہد کے لئے سیاسی سفارتی اتحاد کرنا چاہیے اس سلسلے میں بلوچستان، سندھودیش، سمیت تاریخی قوموں کی قومی آزادی، قومی حقوق، انسانی حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی پارٹیوں کی جلاوطن سیاسی قیادت، انسانی حقوق کے لئے سرگرم تنظیموں ، قومی دانشوروں کو ایک اتحاد کے ذریے وسیع جدوجہد کو منظم کرنے سیاسی سفارتی محاذ پر عالمی اداروں انسانی حقوق جی تنظیموں جمہوری ممالک کے باشعورعوام ، دانشوروں، صحافیوں، سیاسی قیادت کے سامنے تھیوکریٹک ریاست پاکستان کے جبری قبضے میں غلام تاریخی قوموں سندھی، بلوچ، پشتون ، پی او کے، گلگت بلتستان، سرائیکی مل کر اپنا تاریخی اور قومی آزادی کا سیاسی کیس رکھیں اورعالمی محاذ پر مخلتف سیمینارز، کانفرنسز، احتجاج کو مشترکہ طور پر منعقد کرتے ہوئے دنیا کی توجہ پاکستان کے جبری الحاق اور مذہبی انتہا پسند ریاست کی غلامی سے بنگلادیش کی طرح قومی آزادی حاصل کرنے کا سیاسی مقدمہ دنیا کے مہذب ممالک عالمی اداروں انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے آگے پیش کریں، اس وقت سندھ، بلوچستان کے پی کے ، گلگت بلتستان، پی او کے میں ریاست پاکستان کی طرف سے نہ صرف سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں بلکہ پاکستان کی طرف سے سیاسی جبر معاشی استحصال قومی نسل کشی اور تاریخی قوموں کو مذھب کے دھوکے اور پنجابی فوجی بندوق کے زور پر بدترین غلامی کی وجہ سے تاریخی قوموں کا وجود سخت خطرے میں ہے جو انسانی حقوق کی پائمالیوں سے کہیں بھیانک صورتحال ہے، تاریخی قومیں اس وقت پاکستان کی ریاستی دہشتگردی، نسل کشی، سیاسی جبر، معاشی استحصال اور بھیانک غلامی کا شکار ہونے کے ساتھ اپنے وجود کو مسمار ہوتے ہوئے دیکھ رہی ہیں، اس لئے جسمم کی جانب سے پہلے ہی سندھودیش بلوچستان فریڈم الائنس کی تجویز پیش کی گئی تھی، سندھ اور بلوچستان کی قومی تحریکوں کو اپنے قومی وجود ، وطنی تشخص اور تاریخی مفادات کے تحفظ اور قومی آزادی کے لئے بلوچستان کی جلاوطن حکومت کی سربراہ میڈم نائلہ قادری بلوچ کی سربراہی میں مظلوم قوموں کا اتحاد وقت کی اہم تقاضہ اور مظلوم قوموں کی سیاسی قیادتوں کی سنجیدگی اور کمٹینٹ کا امتحان ہے، اس سلسلے میں آج جرمنی میں جسمم چیئرمین شفیع برفت، نے بلوچ قومی دانشوروں بلوچ سیاسی رہنمانوں سے مظلوم قوموں کے سیاسی سفارتی اتحاد کے لئے پیش رفت کو آگے بڑھاتے ہوئے اتحاد کی میزبانی کی تجویز رکھی جس میں بلوچ، سندھی، پشتون، گلگت بلتستان، پی او کے، سرائیکی رہنماؤں سے رجوع کرنے اور اتحاد کے لئے تجاویز لینے کے لئے جسمم کی میزبانی میں جرمنی میں ایک میٹنگ بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، میٹنگ میں جلاوطن بلوچ رہنما میڈم نائلہ قادری، بلوچ رہنما حیربیارمری، بلوچ رہنما، برہم داغ بگٹی، بلوچ رہنما منیر مینگل، شیر محمد بگٹی، سوریش بلوچ، شاہنواز بگٹی، ورلڈ سندھی کانگریس کی رہنما میڈم روبینہ، لکھو لوہانہ، قومی دانشور شوکت سنجرانی، جسفم جلاوطن رہنما حسین شابرانی، صوفی لغاری بی این، ایم چیئرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ، پشتون، پی او کے، گلگت بلتستان، سرائیکی جلاوطن رہنماؤں پی ٹی آئی رہنماؤں کو جسمم کی جانب سے اتحاد کے حوالے سے اپنی رائے تجاوزات دینے اور اتحاد کی حتمی پیش رفت کے لئے مدعو کیا جائے گا اس سلسلے میں آج بلوچ رہنما منیر مینگل پریذیڈنٹ بلوچ ایسو سئشن ، قومی دانشور واجہ بشر بلوچ، سینیئر بلوچ رہنما واجہ شیر جان بلوچ عبد الحمید بلوچ ہیومن رائیٹس ایکٹوسٹ اور جسمم چیئرمین شفیع برفت وائیس چیئرمین سجاد شر ڈپٹی سیکریٹری شاہنواز بھٹو کی ملاقات اور اتحاد کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی اور مظلوم قوموں کی قومی آزادی، قومی اور انسانی حقوق کے حوالے سے جسمم کی میزبانی اور بلوچستان جلاوطن حکومت کی وزیر اعظم میڈم نائلہ قادری کی سربراہی میں اتحاد پر اصولی حوالے سے اتفاق کیا گیا اس سلسلے میں جسمم چیئرمین شفیع برفت کی طرف سے کچھ وقت پہلے فرینفرٹ میں بلوچ ایسوسیشن کی کانفرنس میں میڈم نائلہ قادری کے آگے ان کی سیاسی سربراہی میں مظلوم قوموں کے اتحاد کی تجویز رکھی تھی جس کا میڈم نائلہ قادری نے خیرمقدم کرتے ہوئے رضامندی کیا تاظہار کیا تھا.
پریس رلیز
جیئے سندھ متحدہ محاذ

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *