پوجا کماری سندھ کی وہ بیٹی جسے ایک وحشی درندے نے بے دردی سے قتل کردیا ہے

یہ ایک دردناک واقعہ ہے، سندھ کی ایک معصوم بیٹی کو بے دردی سے قتل کیا گیا ہے اسے اغوا کرنے کی کوشش کی گئی اور انکار کرنے پر ایک وحشی درندے نے پوجا کماری کو گولیوں سے چلنی کر کے قتل کردیا پوجا کماری سندھ کی شہید بیٹی ہے جسے بیگناہ بھری جوانی میں مارا گیا ہے، سندھ جو صدیوں سے صوفی مزاج رکھنے والی ایک عظیم تھذیب اور انسان دوست روایت کرکہنے والی دھرتی ہے جہاں ہندو اور مسلم ایک قوم ایک روح ایک جان ایک قوم بن کر سندھ وطن میں رہتے آئے ہیں سندھ جہاں ہزاروں سال سے مختلف اقوام نے ہجرت کر کے اس زمیں کو اپنا وطن اور مسکن بنایا ہے سپت سندھودیش کی اس زمیں اور مٹی نے آریوں عربوں افغانوں ایرانیوں ہندستانیوں سمیت پوری دنیا سے آئے ہوئے لوگوں کو پناہ فرح کی اپنایا اور اس مٹی کی ثقافت تھذیب روایت نے ان سب کو جذب کیا اور ایک قوم بنا دیا اس سندھ کی یہ کبھی بھی روایت نہیں رہی ہے کے کسی بیٹی ماں بہن سے کوئی زیادتی کرے سندھ میں عورتوں کے مان سمان عزت ، احترام اور حیثیت و اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جائے کے سندھ میں سندھی سماج کی یہ قومی اور سماجی روایتیں ہیں کے نیانی ( بچی) سات قران کے برابر ہے یہ سندھ کی مشھور سماجی روایت رہی ہے اگر سندھ کے دو قبیلے آپس میں لڑائی کریں حتہ کے خون خرابہ بھی ہو جائے مگر اگر کوئی قبیلہ عورت کو “میڑ ” یعنی اس جھگڑے کو ختم کرنے کے لیے منت سماجت کے طور پر بیچ میں لائے تو سندھ کے قومی روایات اور سماجی اخلاقیات کے بنیاد پر نہ صرف قبائل کی دشمنیاں ختم ہوجاتی تھیں بلکہ وہ خون “قتل” بھی معاف کیئے جاتے تھے اس سندھ میں آج کل اس طرح کی بے رہ روی انارکی انتہا پسندی کہاں سے داخل ہوئی ہے کہ سندھ کی معصوم بچیوں کو اغوا کرنے مارنے اور بے دردی سے قتل کرنے کے واقعات ہونے لگے ہیں سندھ جب سے پاکستان میں قید کی گئی ہے سندھ کے دشمنوں ( ریاست ) کی طرف سے سندھی سماج کی قومی اور تاریخی روایات کو مسخ کرنے کی سازشیں کی جاتی رہی ہیں سندھ کو مذہبی انتہا پسندی اور نسل پرستی قبائلی اور جاگیردارا نا فرسودگیوں میں جکڑا گیا ہے آج اسی سندھ میں جس نے پوری دنیا کو انسانی درس سکھائے تھذیب تمدن سے دنیا کو وقف کیا زبان دنیا کو دی اس تاریخ ساز سندھ میں اپنی ہی بیٹیوں کو کوئی دن دھاڑے اس طرح قتل کرے جیسے پوجا کماری کو روہڑی میں ایک جاہل قاتل نے بے دردی سے قتل کیا ہے اس سے پوری دنیا میں سندھ کے قومی اور تاریخی روایت کے خلاف ایک ایسا پیغام جائے گا کے سندھی قوم اب انتہا پسندی اور جنونیت کی طرف بڑھ رہی ہے اب سندھ میں وہ انسان دوست قومی روایت دم توڑ رہی ہیں جو کے صدیوں سے سندھ کی پہچان اور اساس رہی ہیں ان واقعات کے پیچھے چھپی ہوئی سازش دنیا کو نظر نہیں آئے گی کے ریاست کے کس طرح سندھ میں غلامی کو مستحکم کرنے کے لیے سندھ کی قومی روایت سماجی اخلاقیات کے تاریخی قانونوں کو بگھار کر وہاں سماجی انارکی انتشار معاشی بدحالی سیاسی جبر معاشرتی انتشار کے ذریئے سندھی سماج کو اتنا مفلوج بنا دیا ہے کے آج سندھ میں اس طرح کے افسوسناک واقعات ہونے لگے ہیں اس لیے سندھی سماج کی یہ اولین ذمیواری ہے کے اس طرح کے واقعات کو فورن روکا جائے جس سے سندھی قوم کے لیے انتہائی منفی پیغام دنیا تک جاتا ہے کے سندھی ایک انتہا پسند قوم بننے کی طرف بڑھ رہی ہے دوسری طرف ریاست کی سندھ دشمن سازش ہے جس کے ذریے ریاست دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی ہے کے سندھی ایک غیر ذمیوار قوم ہے جس سے سندھ کا تاریخی قومی اور آزادی کا سیاسی کیس دنیا میں کمزور ہوتا ہے جو سب سے بری ریاست کی سازش اور چال ہے تیسرا سندھی سماج اس طرح کی منفی سوچ کی طرف بڑھ نے سے سندھ اپنے قومے تاریخی روایات کو کھو دے گی جو سندھ کے قومی وجود کا سب سے بڑا بنیاد ہے اس لیے ہم یہ بات کسی صورت بھی گوارا نہیں کریں گے کے سندھ کی بیٹیوں کو اس طرح درندگی کا نشانہ بنایا جائے جس طرح سندھ کی بیٹی پوجا کماری کو قتل ( شہید ) کیا گیا ہے پوری سندھ اس دردناک واقعہ سے دکھی ہے سندھ کے باشعور لوگوں کو پوجا کماری کے گھر ولوں سے اس دکھ اور درد کے وقت میں ساتھ دینا چاہیے اور قاتلوں کو کسی بھی صورت میں کیفر کردار تک پہچانے کا بندوسبت کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی وحشی درندہ قاتل کسی پوجا کماری پاروتی منیشا مہرین فوزیہ اور فرزانہ کی طرف میلی نظر سے نہ دیکھ سکے.
ہم اس دکھ اور درد کی کیفیت میں پوجا کماری کی فیملی کے ساتھ ہیں اور سماج سے مطالبہ کرتے ہیں کے قاتلوں کو فورن اور سرے عام درخت پر لٹکا کر پھانسی دی جائے.

Leave a Comment