پاکستان میں نہ صرف انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیاں ہوتی ہیں اور مذہبی اقلیتوں کے ساتھ زیادتیاں ہوتی ہیں، بلکہ پاکستان میں اصل اور بنیادی مسلہ تاریخی قوموں کی قومی آزادی کا ہے جو پاکستان میں بدترین غلامی سیاسی جبر معاشی استحصال اور ذلت کا شکار ہیں ، جن کے خلاف پاکستان میں پہلے دن سے سے ہی ریاستی سفاکی، بربریت اور فاشزم جاری ہے، پاکستان جیسی غیر فطری ریاست کے اندر تاریخی قوموں سندھی اور بلوچ کو مذھب کے نام پر غلام بنایا گیا ہے اور ان کے خلاف سیاسی جبر، معاشی استحصال جاری ہے، ان کی تاریخی قومی حیثیت،وجود، زبان، کلچر کو ریاستی سازشوں کے تحت تیزی سے مسخ کیا جا رہا ہے، تاریخی قوموں کی آزادی پاکستان میں سب سے بڑا اور بنیادی نوعیت کا سیاسی مسلہ ہے، ١٩٧١ کے بنگال میں کئے گئے انسانی قتل عام اور بنگلا دیش کی آزادی کے بعد باقی پاکستان کے رہنے کا کوئی بھی سیاسی، اخلاقی، تاریخی جواز نہیں ہے، موجودہ پاکستان پنجابی استعمار کا سندھ اور بلوچستان کے خلاف مذھب کے نفسیاتی ہتھیار اور پنجابی فوج کی بندوق کے زور پر مسلط کردہ جبری قبضہ ہے، پاکستان سندھ اور بلوچستان کی ضرورت نہیں ہے، پاکستان محظ پنجابی مفادات کے تحفظ کے لیئے قائم رکھی گئی ایک جبری الحاق غیر فطری، فاشسٹ اور دہشتگرد ریاست ہے، اس غیر فطری ریاست کو پنجابی سامراج نے جاگیرداروں، نسل پرستوں اور بنیاد پرستو کے سازشی گھٹہ جوڑ کے ذریئے قائم رکھا ہوا ہے، پاکستان تاریخ کی ایک لعنت ہے جس کی پنجابی فوج نے تیس لاکھ بگناھہ بنگالیوں کا قتل عام کیا بنگالی معصوم بچیوں کی عصمت دری کی، اس لعنتی ریاست کا خاتمہ تاریخی قوموں کی آزادی اورعالمی، علائقائی امن کے لیے لازم امر ہے.