معزز حاضرین
آج ہم جس دور میں رہ رہے ہیں، آج کی جیو پولیٹیکس کو ہم اگر دنیا کے حوالے سے دیکھیں یا علائقائی حوالے سے دیکھیں تو ہمیں پوری دنیا کے ممالک ایک نئی سرد جنگ کی صفت بندی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں،
ایک طرف امریکہ اور چین دنیا کی سپر پاور کی دوڑ میں ایک دوسرے سے سبقت لیجانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، دوسری طرف روس کی جانب سے یوکرین کے خلاف جارحانہ جنگی عزائم نے یورپ کے امن سلامتی کے لئے خطرات پیدا کردئے ہیں، تیسرے طرف چین کی طرف سے مسلسل بھارت کی سرحدوں میں کشیدگی گھس بیٹھ کرنے والے غیر زموارانہ روش ہمیں میڈیا پر نظر آتی رہتی ہے، چوتھے طرف نارتھ کوریا کی طرف سے بے وجہ اپنی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات کرنا جس کا کوئی معقول جواز اور سبب نہیں ہے، کیوں کے دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جو اس چھوٹے سے دیش نارتھ کوریا سے دشمنی کرے یا اس کے لئے کسی طرح کا خطرہ ہو، پھر ہر آئے دن نارتھ کوریا کے ایٹمی قوت اورمیزائل تجربات کرنا اور اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے ذخیرے میں اضافہ کرتے رہنا آخر کس لئے سوائے اس کے کے دنیا کے امن اور سلامتی کے لئے ایک بے وجہ خطرا پیدا کرنا ظاہر ہے کے نارتھ کوریا کے ایٹمی ہتھیاروں کا اور کوئی معقول سبب ہمیں نظر نہیں اتا ہے، اسی طرح ساوتھ ایشن ریجن میں پاکستان جو ایک تھوکرٹک مذہبی انتہا پسند ریاست ہے اس کے پاس بھی ایٹمی ہتھیاروں کے ذخائر کا کوئی مدلل جواز ہمین نظر نہیں اتا، پاکستان جو سیاسی معاشی حوالے سے ایک ناکام کرپٹ اور فاشسٹ ریاست ثابت ہوچکا ہے، پاکستان جو خطے اور پوری دنیا میں اسلامی بنیاد پرست اور دہشتگرد تنظیموں کی سرپرستی کرتا رہا ہے، پاکستان جس نے افغانستان میں مذہبی انتہاپسندوں اوردھشتگردوں کے ذریئے افغان قومی، سیکولر اور جمہوری حکومتوں کے خلاف ہر وقت سازشیں اور مداخلت کی ہے پاکستان جس نے بھارت کے کشمیر میں گزشتہ ستر سال سے اسلامی دہشتگرد گروہوں کی معرفت دھستگردی کروائی ہے، پاکستان جس نےغیر فطری تھیوکریٹک اور فاشسٹ ریاست کی حیثیت میں تاریخی قوموں سندھی اور بلوچ قوم کو غلام بنا کر ان قوموں پر سیاسی جبر مسلط کرتے ہوئے ان قوموں کو مسلسل معاشی استحصال کا شکار بنایا ہے، پاکستان جس نے ١٩٧٠ میں بنگالی قوم جو اس وقت پاکستانی ریاست کا آیک پارٹ تھی اس قوم کے خلاف ہولوکاسٹ جیسا ظلم، بربریت اور سفاکیت کرتے ہوئے تیس لاکھ بنگالیوں کا بے رحمی سے قتل عام کیا تھا اور تیس ہزار سے زائد معصوم عورتوں کی عصمت دری کی تھی بنگالی دانشوروں اساتذہ، صحافیوں کو ہزاروں کی تعداد میں گرفتاری کے بعد غیر انسانی تشدد کے بعد بے رحمی سے قتل کردیا تھا، بدقسمتی سے سندھی اور بلوچ قومیں آج تک پاکستانی ریاست کے جبری قبضے، فاشزم غلامی، سیاسی جبر، معاشی استحصال کا شکار ہیں
ایک طرف گلوبلی ہم دیکھتے ہیں تو ہمیں یوکرین کے عوام کے خلاف ایک ناجائز روسی جارحیت اور مسلط کی گئی غیر منصفانہ جنگ نظر آتی ہے تو دورسی طرف بدقسمتی سے یوکرین کو جس طرح دوسرے ممالک کی طرف سے روس کے خلاف جنگ کے نام پر جدید ہتھیاروں کی تجربہ گاھہ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اس سے یوکرین کے عوام کی مصیبت مشکلات میں اور اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے، ہم سمجھتے ہیں کے یورپ جس نے دوسری عالمی جنگ کے دوران جس طرح کی تباہی مصیبت انسانی المیے کا سامنا کیا ہے، آج یورپ کو کسی بھی نئی جنگ کی طرف دجکیلنے کی ضرورت نہیں ہے ،روس کی یوکرین کے خلاف جنگ دراصل دنیا کے امن سلامتی کے خلاف ایک جنونیت اورانسان ذات کے خلاف مصیبتوں کا پہاڑ گرانے کے مترادف ہے، ہم سمجھتے ہیں کے روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف جنگ یورپ کے سیاسی استحکام معاشی مفادات کے خلاف ایک جنگی جارحیت ہے جس کی ضرورت نہیں ہے، دوسری طرف ہمعن یہ بھی نظر آتا ہے کے دنیا کی سپر پاور کی رساکشی میں جس طرح امریکہ اور چین پوری دنیا میں اپنی سیاسی معاشی، عسکری بالادستی کے لئے ایک دوسرے کے سامنے آکھڑے ہوئے ہیں اور چین کی طرف سے دنیا کے مختلف ممالک کے ری سورسس پر اپنی گرفت مظبوط کرنے کی کوششیں ہیں جس میں ریل، روڈ اور سمندری راستوں پر چین اپنی بالادستی کو مستحکم کرنے کے لئے کوشاں ہے اس نے بھی پوری دنیا میں تیسری جنگ کے امکانات کو پیدا کریا ہے، جس کو ہم پوری دنیا کے امن سلامتی کے لئے سنگین خطرہ اورانسان ذات کے لئے تباہی اور بربادی تصور کرتے ہیں، انڈو پیسفک ریجن ساوتھ چائنا سی اور ہندی ہندی مہا ساگر میں چین کی توسیع پسندی اور جارحانہ حکمت عملی نے وہاں کی قوموں کو ایک خوف غیر یقینی اورجنگی خطرات کے خوف میں مبتلا کر دیا ہے، ان حالات میں پاکستان جہاں تاریخی قوموں کا قومی وجود، انسانی حقوق، عورتوں کے حقوق، مذہبی اقلیتوں کے حقوق، اظہار رائے کی آزادی، تحریر تقریر اور تنظیم کی آزادیوں کو جس طرح ریاست کی طرف سے مسلسل کچلا اور سلب کیا گیا ہے وہ پوری دنیاں کے آگے عیاں ہے ، جس کا سامنا روز کی بنیادوں پر سندھ اور بلوچستان سمیت پاکستان میں قید تاریخی قوموں کے عوام کو ہر روز کرنا پڑ رہا ہے، سندھ اور بلوچستان کے سیاسی کارکنوں کو پاکستان کی ریاستی ایجنسیوں اور فوج کی طرف سے ماوراۓ عدالت گرفتار کیا جاتا ہے، سیاسی کارکنوں کو ماورائے عدالت پاکستان کی فوج اور ایجنسیان آئی ایس آئی اور دیگر کی طرف سے قتل کیا جاتا ہے، آج بھی ہزاروں کی تعداد میں سندھ اور بلوچستان کے سیاسی کارکن پاکستان کی ایجنسیوں کی خفیہ تحویل میں غیر انسانی تشدد کا شکار ہیں، تاریخی قوموں کے سیاسی کارکن قومی آزادی جدوجہد کے پاداشت میں ہر روز جبر اٹھائے اور ریاستی ایجنسیوں کی طرف سے قید کئے جاتے ہیں، سندھ اور بلوچ قوم کے خلاف ریاستی دھشتگردی اور قومی نسل کشی کی جا رہی ہے پاکستان میں فوج آج بھی سیکڑوں کی تعداد میں مذہبی
انتہا پسند تنظیموں کی نہ صرف سرپرستی کر رہی ہے بلکہ ان کی نفسیاتی، ذہنی، جسمانی تربیت کرتے ہوئے پوری دنیا اور خطے کے امن کے خلاف دہشتگردانہ جرم کے لئے پال پوس رہی ہے مذہبی دہشتگردی پاکستان کی ریاستی اسٹریٹجک پالیسی کا حصہ ہے
پاکستان کی ریاستی دہشتگردی توسیع پسندی اور جارحیت کی وجہ سے سندھ اور بلوچستان کا قومی وجود مسمار ہونے کے قریب پنچ چکا ہے، سندھ کی ڈیموگرافی کے خلاف ریاستی سازشو اور منظم پلاننگ کے تحت دنیا بھر سے لاکھوں لوگوں کو خصوصا افغانوں اور پشتونوں کو سندھ میں آباد کیا جا رہا ہے، تاکہ سندھ کو آئرلینڈ کی طرح تقسمم کیا جائے، سندھ کے ساحلی جزائر سندھی قوم کی مرضی کے خلاف پاکستان کی طرف سے چین کی نیوی کے حوالے کیئے گئے ہیں، جس سے خطے میں طاقت کے توازن میں بگاڑ پیدا ہونے کے خطرات ہیں، سندھ کی زمینوں پر پنجابی فوج نے قبضہ کرکے ان کو کمرشل بنیادوں پر بیچنا شروع کیا ہے، دی ایچھ اے، اور بحریہ ٹاون کے ذریئے سندھ کی زمینوں پر پاکستان کی فوج قبضہ مافیہ بن کر ان کو نیلام کر رہی ہے، پاکستان کی فوج سیاست، عدلیہ، میڈیا، کاروبار پرمکمل اپنی بالادستی، اجاراداری اور گرفت مظبوط کر چکی ہے، سندھ میں لاکھوں لوگ جو سیلاب کی تباہی اور بربادیوں میں گھرے ہوئے ہیں سندھ کے وہ لاکھوں لوگ آج بھی کھلے آسمان تلے بے یارو مددگار بھوکھ، بدحالی، کسمپرسی، افلاس، بیماریوں میں مبتلا ہیں، سیلاب کی تباہیوں کی وجہ سے سندھ کے لاکھوں لوگ نفسیاتی مریض اور ڈپریشن کا شکار ہیں، سندھ کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے کیوں کے پاکستان میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ٨٠ فیصد تباہی اور بربادی صرف سندھ میں ہوئی تھی، مگر جیسے کے ہم سمجھتے ہیں کے سندھ کو پاکستان میں پنجاب کی طرف سے کالونی بنا کرغلام رکھا گیا ہے، اس لئے پاکستان کے حکمرانوں کی ترجیحات میں سندھ نہیں ہے، ریاست کی سالانہ بجیٹ کا ٧٠فیصد روینیو جنریٹ کرنے والی سندھ کے لوگوں کی حالت انتہائی خستہ حال بنائی گئی ہے، سندھ پاکستان میں سیاسی جبر معاشی استحصال اور بدترین غلامی کا شکار ہے، سندھ کے سیکڑوں سیاسی کارکن قومی آزادی کی سیاسی جدوجہد کے بداشت شہید کئے گئے ہیں، سیکڑوں سیاسی کارکنوں کو آج بھی ریاستی ٹارچر سیل میں ماورائے عدالت رکھا ہوا ہے، تاریخی قوموں کا وجود خطرے میں ہے، مذہبی اقلیتیں مصیبتوں میں ہیں، پاکستانی ریاست تاریخی قوموں کے لئے جیل بن چکی ہے، ہم سمجھتے ہیں کے آج پاکستان میں اگر انسانی حقوق کا کوئی وسیع مقصد اور مفھوم ہے تو وہ تاریخی قوموں سندھودیش اوربلوچستان کی پاکستان جیسی غیر فطری تھیوکریٹک ریاست کی غلامی سے آزادی ہے.
ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے آگے سندھی قوم کی ترجمانی کرتے ہی سندھ کی قومی تحریک جسمم کی طرف سے چند مطالبات رکھتے ہیں.
پاکستان جو کے نام نہاد دوقومی نظریے کے تجربے کی بنیاد پر قائم کی گئی ایک غیر فطری ریاست ہے جو کے ١٩٧١ کے بعد مکمل ناکام ہوچکی ہے اس کے باقی رہنے کا کوئی جواز نہیں ہے اس ریاست کو فورن ختم کر کے تاریخی قوموں سندھودیش اور بلوچستان کو آزاد کیا جائے.
پاکستان کی فوج جو کے دنیا کی کرپٹ ترین فوج اور فاشسٹ ہے جس نے ہمیشہ عالمی قوتوں کے لئے کرائے کے قاتل کا کردار ادا کیا ہے موجودہ وقت میں انڈو پیسفک ریجن میں امریکہ اور چین کے درمیان ہونے والی امکا نی کشید گی میں چین پاکستان کو کندھے کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے لہازہ پاکستان نے چین کو سندھ کے ساحلی علائقے چین کے نیوی کے لئے دیے ہیں جو فورن چین سے خالی کروائے جائیں
پاکستانی ریاست اسلامی انتہا پسندوں اور دہشتگرد گروہوں کی مسلسل آبیاری اور سرپرستی کرتی رہی ہے دنیا کو اپیل کرتے ہیں کے پاکستان کو مذہبی انتہا پسند اور دہشتگرد گروہوں کی سرپرستی سے باز رہنے کی تنبیہ کریں
سندھ اور بلوچستان کے ہزاروں سیسے کارکنوں کوپاکستان کی فوج اور آئی ایس آئی نے جبرن اور ماورائے عدالت گرفتاری بعد ریاستی ٹارچر سیل میں قید رکھا ہوا ہے ان سب سیاسی کارکنوں کی بازیابی کے لئے پاکستان پر دباؤ ڈالا جائے
مذہبی اقلیتوں شیعہ، احمدی، کرسچن، کے خلاف ریاستی سرپرستی میں دہشتگردوں کے حملوں کو فورن روکا جائے
سندھی قوم کی ڈیموگرافی کو تبدیل کرنے کی ریاستی سازشوں کو فل فور روک کر سندھ میں موجود غیر قانونی غیر ملکی افراد کو واپس بھیجا جائے
شفیع برفت
چیئرمین جسمم