بولان سمیت بلوچستان کے مختلف علائقوں میں پاکستان کی فوج کی طرف سے بلوچ قوم کی نسل کش جارحیت، بربریت اور آپریشن جاری ہے، عورتوں، بچوں، بزرگوں حتہ کہ بیمار افراد کو فوج غیر انسانی تشدد کا نشانہ بنا کر لاپتا کر رہی ہے اور فوج کے پاس پہلے سے گرفتار بلوچ سیاسی کارکنان کی مسخ شدہ لاشیں جگہ جگہ پھینکی جا رہی ہیں تاکہ بلوچ قومی تحریک اور قومی آزادی کی تاریخی جدوجہد کو نفساتے حوالے سے کمزور کیا جائے، پنجابی فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹرز بلوچ بستیوں کو ہر جگہ پر نشانہ بنا کر صفہ ہستی سے مٹا رہے ہیں بلوچ سرم چاروں کے بجائے فوج نے عام بلوچ آبادیوں پر بمباری کرنا شروع کردی ہے یہ پاکستان کی بلوچ قوم کے خلاف ریاستی دہشتگردی اور بربریت کی انتہا ہے، جس کی پوری دنیا کے مذھب لوگوں انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی برادری کی جانب سے بھرپور مذمت ہونی چاہیے، جسمم اس سلسلے میں بلوچ قوم اور بلوچ قومی تحریک کے ساتھ ہے ہم بلوچ قوم کے خلاف پنجابی استعمار کی اس جارحیت اور بربریت کو سندھی قوم کے خلاف جارحیت سمجھتے ہیں، ہم اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کے وہ بلوچستان کی سنگین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اقوام متحدہ سے خصوصی وفد بلوچستان بھیجے جو بلوچ قوم ک خلاف پاکستان کی کی طرف سے مسلسل کی جانے والی ریاستی جارحیت، سفاکیت اور بربریت کی وجہ سے ہونے والے نقصانات، المیوں اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا غیر جانبدارانہ جائزہ لے اور لاپتا بلوچ سیاسی کارکنان کی فیملیز، بلوچ دانشوروں، سول سوسائٹی کے کے لوگوں اور عام بلوچوں سے مل کر ریاستی ظلم، جبر، بربریت کے حقیقی تفصیلات دنیا کے سامنے لائے.
شفیع برفت
چیئرمین
جیئے سندھ متحدہ محاذ